حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پیر کو خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات میں پاکستان کے "سی ٹی ڈی" میں ہونے والے دھماکے میں 15افراد جاں بحق اور کم از کم 57 زخمی ہو گئے۔
اس دھماکے سے کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ تاہم سب سے زیادہ نقصان پاکستان کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی عمارت کو پہنچا ہے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں زیادہ تر پولیس اہلکار ہیں، حملے کے فوراً بعد وہاں آگ بھڑک اٹھی، جس کی وجہ سے کئی سیکورٹی فورسز اس کی زد میں آگئے۔
خیبر پختونخواہ پولیس کے سربراہ اختر حیات نے دھماکوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی تحقیقات کا کام شروع کر دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ زیادہ تر مرنے والے اور زخمی افراد انسداد دہشت گردی فورس کے ارکان تھے۔
حملے کے بعد ریاست میں ہائی الرٹ ہے، بتایا جا رہا ہے کہ دھماکہ اس جگہ ہوا جہاں اسٹور روم میں اسلحہ اور گولہ بارود رکھا گیا تھا۔ اس سال کے اوائل میں وہاں پولیس اسٹیشنوں پر دو حملے ہوچکے ہیں، جن کا الزام تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر عائد کیا گیا ہے۔